مہر خبررساں ایجنسی نے ڈیلی پاکستان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف کی جانب سے پاکستان کے اندر دہشت گردوں کے ٹھکانے تباہ کرنے کی دھمکی کے بعد پاکستانی وزارت خارجہ نے ایرانی سفیر کو طلب کرکے احتجاج کیا ہے ذرائع کے مطابق پاکستان کو ایرانی سفیر کو طلب کرنے کے بجائے سنجیدگی کے ساتھ دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں کو تباہ کرنا چاہیے لیکن پاکستان ہمسایہ ممالک میں دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے والے دہشت گردوں کی پشت پر ہاتھ رکھے ہوئےہے جس کی وجہ سے ہمسایہ ممالک کے ساتھ پاکستان کی کشیدگی جاری ہے۔ واضح رہے کہ ایرانی افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری نے پاکستان کی سرحد سے ایران کے سرحدی محافظوں پر حملے کے بعد کہا تھا کہ پاکستان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرے ورنہ ایران پاکستان کے اندر دہشت گردوں کے کیمپوں کو تباہ کردےگا۔ پاکستان کی سرحد سے دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں ایران کے 9 سرحدی محافظ شہید ہوگئے جس پر ایران نےبھی پاکستانی سفیر کو طلب کرکے احتجاج کیا تھا۔ آج بھی ایران کی مسلح افواج کے ڈپٹی کمانڈر برگیڈیر جنرل احمد رضا پودستاں نے کہا ہے کہ پاکستان کو اپنی سرحد کے اندر دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس کارروائی کرنی چاہیے اگر پاکستان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام ہورہا ہے تو ہم اس کی مدد کرنے کے لئے تیار ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف کی جانب سے پاکستان کے اندر دہشت گردوں کے ٹھکانے تباہ کرنے کے بیان کے بعد پاکستانی وزارت خارجہ نے ایرانی سفیر کو طلب کرکے احتجاج کیا ہے۔
News ID 1872365
آپ کا تبصرہ